منطق-2

 سردیوں کے دن ہیں اور گوجرانوالہ کا رہنے والا ایک دیہاتی، قائد اعظم یونیورسٹی میں زیرِتعلیم بیٹے سے ملنے آیا ہوا ہے۔ ڈھابے پر والدِ محترم نےپوچھا:

باپ: بیٹا یونیورسٹی میں کونسا علم حاصل کر رہے ہو؟
بیٹا: ابا جی میں منطق کا علم حاصل کر ہا ہوں!
باپ : اَیدا کی فَیدہ ائے؟
بیٹا: ابا جی یہ میرے سامنے جو ایک انڈہ پڑا ہوا ہے میں اپنے علم کی ‏رُو سے ثابت کر سکتا ہوں کہ یہ ایک نہیں بلکہ دو انڈے ہیں۔ اس کے بعد میں نے دلائل کے انبار لگا دئیے اور پھر بات ختم کرکے باپ کو فخریہ نظروں سے دیکھنے لگا۔
تب باپ نے اپنے سامنے سے وہ انڈا اُٹھا کر اپنے منہ میں ڈال لیا اور کہنے لگا۔۔۔۔۔۔
‏"چنگا فیر ایہہ میں کھا لیندا واں، توں دوجا کھا لے جیہڑا توں ثابت کیتا سی"